بارات کب لاؤں؟

 ایک لڑکا اور لڑکی اندرون شہر دلی میں رہتے تھے ، وہ محبت میں مبتلا ہوگئے اور ایک دوسرے سے شادی کے خواہشمند تھے۔۔۔۔۔

barat kb laon

 اس دور میں پسند کی شادی بہت زیادہ معیوب سمجھی جاتی تھی، چنانچہ والدین نے ان دونوں کی ملاقات اور بات چیت پر پابندی لگادی، دونوں نے طے کرلیا کہ اب ہم آپس میں رابطہ نہیں رکھیں گے مگر کہیں اور بھی شادی نہیں کریں گے،
کئی سال بیت جاتے ہیں، لڑکی کے سب بہن بھائیوں کی شادیاں ہو جاتی ہیں لیکن وہ اپنے فیصلے پر قائم رہتی ہے یہاں تک کہ اس کی بوڑھی ماں غم سے نڈھال دہنے لگتی ہے اور سوچتی رہتی ہے کہ اس کی موت کے بعد لڑکی کا پرسان حال کون ہوگا مگر جب بھی وہ لڑکی کو شادی کا کہتی تو وہ اپنی یہی بات دہرا دیتی تھی کہ اگر وہ شادی کرے گی تو اسی لڑکے سے کرے گی۔۔۔۔۔۔ ماں بیٹی کو سمجھاتی ہے کہ اب تک تو شادی کرکے بچوں کا باپ بن چکا ہوگا لیکن لڑکی کو اپنی محبت پر یقین تھا بالآخر وہ اس کی شادی کرنے پر آمادہ ہو جاتی ہے اور یہ شرط رکھتی ہے کہ لڑکی کو فوری شادی کرنی ہوگی۔۔۔۔ میری زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں میں اپنی زندگی میں تمہیں دلہن بنا دیکھنا چاہتی ہوں۔۔۔۔۔ لڑکی کسی طرح لڑکے سے رابطے کا ذریعہ تلاش کرتی ہے وہ لڑکے کو فون کرتی ہے اور دوسری جانب وہی لڑکا فون اٹھاتا ہے اور لڑکی کی آواز سن کر وہ پوچھتا ہے کہ بتاؤ برات  کب لاؤں؟  لڑکی کہتی ہے آج شام۔۔۔۔۔ اور اسی شام ان دونوں کی شادی ہو جاتی ہے۔۔۔۔۔۔

0 Comments